30 March 2023
  • 6:32 pm New UPI rules claiming charges for payments above Rs 2000 trigger meme fest
  • 6:32 pm جاننا چاہتے ہیں انتخابات 90 دن کے اندر ہوں گے یا نہیں، عمران خان
  • 6:05 pm NAB chairman to receive income equivalent to SC judge
  • 6:05 pm ‘Thought it was…’: Nagaland Minister posts hilarious tweet on note received from IndiGo
  • 5:15 pm Bolsonaro returns to Brazil for first time since election loss
Choose Language
 Edit Translation
My-Ads
Spread the News

ترین گروپ کے سابقہ اراکین پنجاب اسمبلی نے اليکن کميشن کا فيصلہ سپريم کورٹ میں چيلنج کرنے کا فيصلہ کرلیا۔

لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے ملاقات میں رہنما ترین گروپ فیصل حیات جبوانہ کا کہنا تھا کہ ترین گروپ کے زیادہ اراکین آزاد حیثیت میں الیکشن جیت کرآئے تھے۔

ترين گروپ کا موقف ہے کہ الیکشن کمیشن کا فيصلہ يکطرفہ تھا،سپريم کورٹ کی رائے مختلف تھی۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار پرویز الہٰی کے بجائے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت میں ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے 25 منحرف اراکین کی صوبائی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے جنرل نشستوں پر منتخب ہونے والے 20 اراکین، خواتین کی مخصوص نشستوں پر 3 اور اقلیتی نشستوں پر براجمان 2 اراکین کی رکنیت ختم کردی ہے۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگھا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر چوہان، محمد امین ذوالقرنین، نعمان لنگڑیال، محمد سلمان نعیم، زوار حسین وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گِل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم، فیصل حیات صوبائی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی گئی ہے۔

Abdul Gh Lone

RELATED ARTICLES