وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف ترکی کے 3 روزہ سرکاری دورے کے بعد آج بروز جمعرات 2 جون کو وطن روانہ ہوئے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ ایسن بوعا ایئر پورٹ انقرہ سے پاکستان کیلئے روانہ ہوئے۔ ترکی کے وزیرِ تجارت ڈاکٹر مہمت موش نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کو الوداع کیا۔
قبل ازیں دورہ ترکی پر موجود وزیراعظم شہباز شریف سے سُتاش گروپ کے بورڈ کے صدر محرم یِلمز کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومت پچھلے چار سال میں سرمایہ کاروں کی راہ میں حائل کی گئیں رکاوٹوں کا سد باب کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ حکومت ملک میں روزگار کے مواقع اور صنعتوں کے قیام کو یقینی بنارہی ہے۔
ملاقات میں ستاش گروپ ترکی کی جانب سے پاکستان میں ڈیری سیکٹر میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار بھی کیا گیا۔ اس موقع پر وزیرِاعظم نے متعلقہ پاکستانی حکام کو ستاش گروپ سے بھروپور تعاون کی ہدایات بھی جاری کیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف 3 روز دورے پر منگل 31 مئی کو ترکی روانہ ہوئے تھے، جہاں انہوں نے یکم جون کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان سے ون آن ون ملاقات بھی کی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکا پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس سال پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کا جشن منا رہے ہیں اور طیب اردوان کی متحرک اور بصیرت افروز قیادت میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اعلیٰ سطح کے اسٹریٹیجک تعاون کونسل کے اجلاسوں میں جامع مذاکرات کا حصہ رہا ہے اور یہ ہمارا مشترکہ مفادات کی تلاش میں انتہائی اہم ثابت ہوئے ہیں اور طیب اردوان نے اس سلسلے میں اگلے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے ستمبر میں اسلام آباد میں انعقاد کا عندیا دیا ہے جس کے لیے میں ان کا مشکور ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں ای کامرس، سیاحت، انفرااسٹرکچر، تعلیم، ڈیولپمنٹ جیسے لاتعداد شعبے میں ترکی ترقی کر سکتا ہے اور ہائیڈرو پاور توانائی کی پیداوار اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے ہمیں ترکی سے مدد ملنے پر انتہائی خوشی ہے جس نے پاکستان میں سرمایہ کاری پر اتفاق کیا ہے، ہمارے ترک بھائی اس سے بہت منافع حاصل کریں گے اور ہمیں سستی توانائی مل سکے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ خصوصاً فیٹو اور پی کے کے سے لاحق خطرات کے حوالے سے ترکی کے ساتھ کھڑا ہے، ترکی کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے مشترکہ مقصد کے تحت مل کر کام کیا ہے، دونوں ملکوں نے دنیا میں سب سے بڑی مہاجر آبادی کی میزبانی کی اور ہم نے یہ اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے کیا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف ترکی کے صدارتی محل پہنچے تو ترک صدر رجب طیب اردوگان نے ان کا نہایت پرتپاک خیرمقدم کیا اور ترک ایوان صدر میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔
اس موقع پر پاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بجائے گئے اور وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوگان اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اپنے وفود کے ارکان کا تعارف کرایا جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے ون آن ون ملاقات کی۔
RELATED ARTICLES
Ad
Recent Posts
- Govt employees to get salary in advance ahead of Eid-ul-Fitr 30 March 2023
- ثقلین مشتاق نے نیوزی لینڈ کے کنسلٹنٹ بننے کی آفر قبول کر لی 30 March 2023
- وزیراعظم شہباز شریف سے معاون خصوصی فہد ہارون کی ملاقات 30 March 2023
- Kiren Rijiju’s remarks about retired judges ring of authoritarianism, say 90 ex-bureaucrats 30 March 2023
- اسد قیصر کیخلاف مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات حذف کرنے کی اپیل پر فیصلہ محفوظ 30 March 2023
Old Archives
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- July 2022
- June 2022
- May 2022
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- January 2022
- December 2021
- November 2021
- October 2021
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- June 2021
- May 2021
- April 2021
- March 2021
- February 2021
- January 2021
- December 2020
- November 2020
- October 2020
- September 2020
- August 2020
- July 2020
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- January 2020
- December 2019
- November 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- June 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- July 2018